نئی دہلی،5جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستان اور چین کے درمیان چل رہی کشیدگی پر چین کے سفیر کے بیان پر وزیرمملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے کہا کہ سفارتی کوششوں سے اس مسئلہ کا حل ہو سکتا ہے۔انہوں نے بات چیت میں کہا کہ ہم یہی چاہتے ہیں کہ جہاں پر چینی فوجی پہلے تھے، وہی حالت بنی رہے۔چینیوں کو بھوٹان کے میدان میں آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔اس بارے میں ہماری سیکورٹی سے متعلق تشویشات ہیں،ہم یہی چاہتے ہیں،یہی ہمارا موقف ہے۔
چین کے اس بیان پر کہ ہندوستان کو بھوٹان اور چین کے معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے، سبھاش بھامرے کا کہنا ہے کہ بھوٹان خودکہتا ہے۔بھوٹان کے بادشاہ نے خود ایسا بیان دیا ہے کہ چینی ان کے علاقے میں جا رہے ہیں،بھوٹان کیا کہتا ہے، پہلے یہ سمجھنا چاہیے۔
کشیدگی کس طرح ختم ہو گی؟ اس پر سبھاش بھامرے نے کہا کہ یہ کشیدگی سفارتی سطح پر ہی ختم ہو سکتی ہے،ہم سب مسائل کو بات چیت کی میز پر ختم کر سکتے ہیں۔غور طلب ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان کشیدگی پر چین کے سفیر نے کہا ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان جو کشیدگی ہے، اس کو ختم کرنے کی ذمہ داری ہندوستان کے اوپر ہے۔ہندوستان، بھوٹان سے اپنی فوج کو واپس بلائے،اب ہندوستان کو طے کرنا ہے کہ وہ جنگ چاہتا ہے یا امن۔
غورطلب ہے کہ سکم بارڈر پر ہندوستانی فوج اور چینی فوج کے درمیان تناؤ کے بعد کشیدگی زیادہ ہوگئی ہے۔چین اپنی داداگری سے باز نہیں آ رہا ہے اور ہندوستانی علاقے میں چینی دراندازی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔سکم بارڈر پر چین کی جانب سے یہ پہلی دراندازی نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ 45دن میں پورے ہند-چین سرحد پر پی ایل اے (چینی فوج)نے قریب 120بار دراندازی کی،اتنا ہی نہیں، گزشتہ سال ہند-چین سرحد پر 240بار دراندازی ہوئی تھی۔حال ہی میں ہند-چین سرحد پر ہونے والے چینی دراندازی کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔